نرسنگھ نند نے اگلے مہینے کسی بھی قیمت پر دھرم سنسد منعقد کرانے کا عہد کیا
نئی دہلی05 نومبر (کے ایم ایس)انتہا پسند ہندوتوا رہنما یتی نرسنگھ نند نے حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باوجود مندر میں ایک دھرم سنسد کرانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے حکام نے بی جے پی رہنماء کو دھرم سنسد کرانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ انتہائی پرتشدد، فرقہ وارانہ اور جنس پرست بیانات کے لیے جانے جانے والے نرسنگھ نند نے 17 دسمبر کو بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے سابق ایم پی بیکنتھ لال شرما کی یوم پیدائش کے موقع پر تین روزہ ‘دھرم سنسد’ منعقد کرانے کا اعلان اور اس سے قبل 6دسمبر کو ایک تیاروں کے سلسلے میں ایک اجلاس منعقد کرانے کا اعلان بھی کیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اسی دن ہریدوار دھرم سنسد کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس میں یتی نرسنگھ نند نے کچھ اس لیے مقبولیت حاصل کی تھی کہ کئی بڑے مذہبی رہنما، سخت گیر بنیاد پرست انتہا پسند ،ہندوتوا تنظیموں اور دائیں بازو کے کارکنان نے اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر، تشدد کیلئے متحرک اور مسلم مخالف جذبات ابھارنے کیلئے اس تقریب میں زہر اگلنے کے لیے شرکت کی۔
دریں اثنا، یتی نرسنگھ نند نے کہا کہ دھرم سنسد مندر کے احاطے میں منعقد کی جائے گی جس کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اسے ہر قیمت پرمنعقد کرائینگے۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر پولیس اور انتظامیہ نے رکاوٹیں کھڑی کی تو اس کے خلاف سخت احتجاج کرائیں گے۔