کرناٹک: نابالغ دلت لڑکیوں کی عصمت دری میں ملوث ہندو پجاری پر فرد جرم عائد
بنگلورو 08نومبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست کرناٹک میں نابالغ دلت لڑکیوں کی عصمت دری میں ملوث ہندو پجاری اور لنگایت برادری کی سیاسی طورپر طاقتور شخصیت شیومورتی مروگا شرنارو کے خلاف چارج شیٹ دائر کر دی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہندو پجاری کو بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے بعد پولیس نے رواں ماہ ستمبر میں ضلع چتر ادرگ سے گرفتار کیا تھا۔ چتردرگا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے پرشورام کے مطابق پولیس نے فردم جرم میں ہندو پجاری پر نابالغ لڑکیوں کی عصمت دری اور ایک اور اسکی ساتھی خاتون ہاسٹل کی وارڈن رشمی اور ایک اور ملزم پرم سیوایا کے خلاف بھی الزامات کو برقراررکھا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نے متاثرہ نابالغ دلت لڑکیوں کے بیانات کی بنیاد پر دیگر لڑکیوں کے بیانات بھی قلمبند کیے ہیں۔ لنگایت سنت پر 15 سے زیادہ نمابالغ لڑکیوں کی عصمت دری کا الزام ہے۔ ہندو پجاری کی طرف سے مٹھ میں بدسلوکی کے خلاف احتجاج کرنے والی نابالغ لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے الزام پر ایس پی نے کہا کہ پہلے کیس کے متاثرین نے کہا ہے کہ اب تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لڑکی کی موت آندھرا پردیش کے ہندو پور ریلوے اسٹیشن کے علاقے میں ٹرین سے گرنے کی وجہ سے ہوئی ہے اوریہ کوئی حادثہ بھی ہوسکتا ہے ۔
واضح رہے کہ دو نابالغ دلت لڑکیوں کی عصمت دری کے گھنائونے جرم میں ہندو پجاری اور لنگایت مٹھ کے سنت شیومورتی مروگا شرنارو کو رواں سال ستمبر میں گرفتار کیاگیا تھا ۔