شبیر شاہ کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
بھارتی پولیس نے گاندربل میں چار بے گناہ کشمیری نوجوان گرفتار کر لیے
نئی دہلی 12 نومبر (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں تیزی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے بے دریغ قتل اور قابض انتظامیہ کی طرف سے علاقے میں شہری املاک کی غیر قانونی ضبطی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اورور ان کی تذلیل کی جا رہی ہے جبکہ بھارت کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصو ل کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، شہریوں کی املاک کی ضبطی اور جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کے قتل کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بیگناہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں چار بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار نوجوانوں کی شناخت کرامت اللہ ریشی، سہیل بشیر گنائی، عادل غنی لون اور ارشاد احمد کمار کے طور پر ہوئی ہے۔
ضلع گاندربل کے علاقے ڈگنی بل میں ایک بھارتی فوجی نے اپنی سروس رائفل سے گولی مار کر خودکشی کر لی۔ اس واقعے سے جنوری 2007 سے اب تک مقبوضہ علاقے میں خود کشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 559 ہو گئی ہے۔
ادھرغیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنما آسیہ اندرابی کی زیر قیادت دختران ملت نے بھارتی حکومت کی طرف سے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت تنظیم پر پابندی کو دہلی ہائی کورٹ میںچیلنج کیا ہے۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں خواتین کی معروف تنظیم دختران ملت پر بھارتی حکومت نے یو اے پی اے کے تحت 30 دسمبر 2004 کو پابندی عائد کی تھی۔ تنظیم کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی، جنہیں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے) نے 2018 میں ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا تھا، اس وقت نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر چکمگلور میں پولیس نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں 9 نومبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی جیت کا جشن منانے والے چار کم عمر لڑکوں کو گرفتار کر لیا۔
لندن میں ہونے والی ایک کانفرنس میں یورپی ارکان پارلیمنٹ، حکام اور آئی ٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں سوشل میڈیا صارفین ڈیجیٹل معلومات کو سیاسی اور نظریاتی پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں سوشل میڈیا پرٹرولنگ کی ڈوڑچل رہی ہے اور متنبہ کیا کہ نہ تو بھارتی حکومت اور نہ ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے ملک میں معلومات کے غلط استعمال سے نمٹنے کے لئے مناسب اقدامات کیے ہیں۔ آن لائن کانفرنس کی نظامت کی ذمہ داری یورپی پارلیمنٹ کی رکنMarketa Gregorovaنے انجام دی۔