بھارتی وزیر کا تنازعہ کشمیر کورائے شماری کے لئے اقوام متحدہ میں لے جانے کا اعتراف
نئی دہلی15نومبر(کے ایم ایس) بھارت کے وزیر پٹرولیم اور قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر گئے تھے، تاہم انہوں نے اسے ایک تاریخی غلطی قرار دیا۔
ہردیپ سنگھ پوری نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کشمیر پر جواہر لعل نہرو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم کا مسئلہ کو کثیرالجہتی فورم پر لے جانے کا فیصلہ ایک تاریخی غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی یا کثیر القومی فورمز پر کیوں لے جایا گیا؟مہاراجہ ہری سنگھ کی نام نہاد الحاق کی دستاویز کا ذکر کرتے ہوئے بھارتی وزیر نے کہا کہ دہلی کی سیاسی قیادت کہہ رہی تھی کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ الحاق زیادہ وسیع البنیاد ہو اور اسی لیے وہ رائے شماری چاہتے تھے۔ اسی لئے اس مسئلے کو ایک کثیر جہتی فورم پر لے گئے تھے۔ آپ اس سے بڑی حماقت نہیں کر سکتے۔ میں بہت نرم حماقت کا لفظ استعمال کر رہا ہوں۔بھارتی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی گیس اس سوال کاجواب دے رہے تھے کہ کیا وہ مسئلہ کشمیر سے نمٹنے کے نہرو کے طریقہ کار کے بارے میںاپنے کابینہ ساتھی کرن رجیجو کے خیالات سے اتفاق کرتے ہیں جس کا اظہار بھارتی وزیر قانون نے ایک مضمون میں کیا تھا۔کیا یہ فیصلے کی غلطی تھی؟ بھارتی وزیر نے کہاکہ آپ کہہ سکتے ہیں کہ ایک آدمی نے غلطی کی ہے لیکن آپ اس کا جواز پیش نہیں کر سکتے۔ تاریخی حقائق آپ کے سامنے ہیں۔ میرے خیال میں یہ ایک تاریخی غلطی تھی ۔ لہذا میں اپنے عزیز دوست اور ساتھی کرن رجیجو سے پوری طرح متفق ہوں۔۔وزیر نے کہا کہ نہرو کی غلطی کی وجہ سے ہی بھارت کو جموں و کشمیر میں پریشانی کا سامنا ہے۔چونکہ آپ نے وہ غلطی کی اور دوسرے لوگوں نے اس کا فائدہ اٹھایا۔ میں 20سال پہلے کہہ چکا ہوں۔میں نے بی بی سی ہارڈ ٹاک میں کہاہے کہ یہ سرحد پار سے پیدا کردہ مسئلہ ہے لیکن وہ یہ مسئلہ صرف اسی لئے پیداکرسکے کیونکہ ہماری طرف سے کسی نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت دی تھی۔