ہندوتوا تنظیم کی فلم سازوں کو پاکستانی فنکاروں کی خدمات لینے پرسخت نتائج بھگتنے کی دھمکی
نئی دلی 17 نومبر (کے ایم ایس)
بھارت میں ہندو انتہاپسند تنظیم ‘مہاراشٹر نو نرمان سینا’ نے اپنی فلموں میں پاکستانی فنکاروںکو کاسٹ کرنے والے بالی ووڈ کے فلم سازوں کوسنگین نتائج کا سامنا کرنے کی دھمکی دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں قائم ہندوتوا تنظیم مہاراشٹر نونرمان سینا نے ایک بیان بالی ووڈ کے فلم سازوں کو کھلی دھمکی دی ہے اگر انہوں نے ہمسایہ ملک پاکستان کے کسی بھی فن کار کو اپنی فلم میں کاسٹ کیایا اس کی خدمات لیں تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ہندتوا تنظیم نے مراٹھی زبان میں شائع اپنے بیان میں کہاکہ بالی ووڈ کے فلم سازوں نے ایک بار پھر پاکستانی فن کاروں کی خدمات حاصل کررہے ہیں اور ہم یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں صرف ممبئی میں ہی نہیں بلکہ اگر بھارت میں کسی بھی جگہ کسی ڈرامے یا فلم میں کوئی پاکستانی فنکار دکھائی دیا تو اس فلم ساز کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ہندوتواتنظیم کے سنیما ونگ کے صدر امیا کھوپکر نے اس بیان کو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے بالی ووڈ کے فلم سازوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے اس وارننگ کو نظر انداز کیا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔مہاراشٹر نونرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے 2021میں بھی ایک وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں کسی بھی پاکستانی فن کارکو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ ایم این ایس اور دیگر ہندو شدت پسند تنظیموں کی دھمکیوں کے بعد بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے والے ورکز اور فن کاروں کی تنظیم آل انڈین سنے ورکرز ایسوسی ایشن نے2019میں پاکستان کے تمام اداکاروں اور فن کاروں کی خدمات حاصل کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔