اقوام متحدہ کے ادارے سے خرم پرویز کی نظربندی کے خلاف حکم جاری کرنے کی استدعا
جنیوا22نومبر(کے ایم ایس)انسانی حقوق کے ممتاز کشمیری کارکن خرم پرویز کی نظربندی کو ایک مکمل ہونے کے موقع پر ورلڈ آرگنائزیشن اگینسٹ ٹارچر اور ایشین فیڈریشن اگینسٹ انوالنٹیرلی ڈس ایپیرنسزسمیت انسانی حقوق کی چار تنظیموںنے جبری نظربندیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کو شکایت جمع کرائی ہے کہ وہ خرم پرویز کی نظر بندی کے خلاف حکم جاری کر ے اور بھارتی جیل سے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کرے۔
شکایت میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا کہ خرم پرویز کو انسانی حقوق کی جائز اور پرامن سرگرمیوں پر انتقامی کارروائی میں عمر قید اور سزائے موت سنائی جاسکتی ہے۔ورلڈ آرگنائزیشن اگینسٹ ٹارچر کے سیکرٹری جنرلGerald Staberock نے کہا کہ خرم پرویز کی نظربندی ایک جبری نظر بندی ہے جس میں تمام قانونی معیارات کی واضح خلاف ورزی کی گئی ہے جس کی بھارتی ریاست پابندہے۔ ایک سال سے زائد عرصے سے ملکی عدالتیں قانون کی حکمرانی برقراررکھنے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم جبری نظربندیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ خرم پروز کی جبری نظربندی پر حکم جاری کرے اور بھارتی حکام سے انہیں رہا کرنے کا مطالبہ کرے۔خرم پرویز کو 22نومبر 2021کو بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے سرینگر میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد ان پر مجرمانہ سازش اور دہشت گردی سے متعلق متعدد الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا ہے اورمنصفانہ ٹرائل کے ان کے بنیادی حق کی مسلسل خلاف ورزی کی گئی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے خرم پرویز کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور ان کے خلاف تمام الزامات واپس لینے کا مطالبہ کیاہے۔