مقبوضہ جموں و کشمیر

ماہرین، سیاسی جماعتوں کے مقبوضہ جموں وکشمیرکی ووٹر فہرستوں میں ووٹروں کے ریکارڈ اضافے پر سوالات

جموں27نومبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی حتمی انتخابی فہرستیں شائع ہونے کے بعد ماہرین اور سیاسی جماعتوں نے فہرستوں میں 11لاکھ سے زائد ووٹروں کے ریکارڈ اضافے پر سوالات اٹھائے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر کی حتمی انتخابی فہرستیں جمعہ کو شائع کی گئیں جن میں اب تک کے سب سے زیادہ 11.28 لاکھ نئے ووٹروں کا اضافہ ہواہے۔سیاسی ماہر اے این سادھو نے کہا کہ 11لاکھ نئے ووٹروں میں سے 3 لاکھ پہلی بار ووٹ دینے والے ہیں۔ مختلف اسمبلی حلقوں میں آٹھ لاکھ نئے ووٹر حکمران جماعت کے حق میں ووٹ بینک کے مجموعی توازن کو بدل سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے ووٹروں کی تعداد میں یہ اچانک اضافہ تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے کہاکہ انتخابی فہرستوں میں شامل کیے گئے 11لاکھ سے زائد نئے ووٹروںمیں سے 3لاکھ پہلی بار ووٹ دینے والے ہیں، لیکن باقی 8لاکھ سے زیادہ نئے ووٹرکہاں سے آئے؟سادھو نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکام نے جموں و کشمیر سے باہر کے لوگوں کو انتخابی فہرستوں میں شامل کرنے کے لیے خفیہ طریقہ اپنایا ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ)کے رہنما ایم وائی تاریگامی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی انتخابی فہرستوں میں باہر کے لوگوں کو شامل کیے جانے کے بارے میں عہدیداروں کے بیانات سے پیدا ہونے والے خدشات سچ ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔وہ جموں و کشمیر کے سابق چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار کے اگست میں دیے گئے اس بیان کا حوالہ دے رہے تھے کہ انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کے بعد علاقے میں تقریباً 25لاکھ ووٹر وں کے اضافے کا امکان ہے جن میں باہر کے لوگ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام غیر بی جے پی جماعتوں نے ان مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ان مسائل پر غور کے لئے جلد ہی کوئی ردعمل سامنے آئے گا۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں کانگریس کے ترجمان رویندر شرما نے کہاکہ ہمارا خدشہ کہ انتخابی فہرستوں میں جموں و کشمیر کے باہر سے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے، درست معلوم ہوتا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button