عمر خالد، خالد سیفی دہلی فسادات مقدمے میں بری، عدالت نے فیصلہ سنادیا
نئی دہلی 03دسمبر(کے ایم ایس)بھارت میں دہلی کی کرکرڈومہ عدالت نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طالب علم عمر خالد اور خالد سیفی کو شمال مشرقی دہلی میں فروری 2020کے فسادات سے متعلق ایک مقدمے میں بری کر دیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق عمر خالد اور خالد سیفی کے خلاف مقدمہ ایک پولیس اہلکار کے اس بیان میں درج کیاگیاتھا کہ وہ فروری 2020میں دہلی کے علاقے چاند باغ میں ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کررہے تھے اورمظاہرین نے احتجاج کے دوران پتھرائو کیاتھا۔انہیں اس مقدمے میں ضمانت پر رہاکیاگیا تھا تاہم غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کے تحت درج دوسرے مقدمے کی وجہ سے وہ ابھی تک جیل میں قید ہیں۔کھجوری خاص پولیس سٹیشن میں درج کئے گئے مقدمے کی تفصیلی سماعت کرتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج جسٹس Pulastya Parmachal نے طلباء رہنمائوں کو بری کرنے کا فیصلہ سنادیا ۔