اتر پردیش کی عدالت نے مسلم صحافی کو گائے ذبح کرنے کے مقدمے میں ضلع بدر کر دیا
لکھنو 14 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ کی ایک عدالت نے مسلم صحافی ذاکر علی تیاگی کوانکے خلاف 2020 میں درج کئے گئے گائے ذبح کرنے کے ایک مقدمے میں انہیں تین ماہ کے لیے ضلع بدرکرنے کا حکم دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ذاکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ان کے صحافتی سرگرمیوں کی وجہ سے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور پولیس ان کے خلاف کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حکم کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے۔ذاکر ملت ٹائمز کے علاوہ دی نیوز کلک سے وابستہ ہیں ۔ اگست 2020میں ذاکر کو گرفتار کیا گیاتھاجس کے بعد انہیں آئندہ ماہ رہا کر دیا گیاتھا۔جج امیت کمار نے کہا کہ میرٹھ پولیس کی سفارش پر ذاکر کے خلاف گونڈا ایکٹ کے تحت کارروائی شروع کی گئی ہے۔عدالت نے ذاکر کے اس دفاع کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ وہ اپنے دعوے کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ذاکر نے میڈیا کو بتایا کہ عدالت نے صرف پولیس کے الزامات سن کر فیصلہ سنایاہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے عدالت میں انکے خلاف الزامات کے حق میں کوئی ثبوت نہیں کیاہے اورعدالت نے انکا موقف جاننے بغیر حکم جاری کر دیا ہے ۔ اس لیے میں اسے اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے۔