دلی ہائی کورٹ نے پی ایف آئی کے سربراہ کی جیل سے گھر میں نظربند ی کی درخواست مسترد کر دی
نئی دلی 19دسمبر(کے ایم ایس)
نئی دلی ہائی کورٹ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سربراہ ای ابو بکرکی گرتی ہوئی صحت کے پیش نظر نئی دلی کی تہاڑ جیل سے گھر میں نظربند کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔
ہائی کورٹ کے جسٹس سدھارتھ مردل اور رجنیش بھٹناگر پرمشتمل ڈویژنل بنچ نے آج پی ایف آئی کے 70سالہ علیل صدر ابو بکر کی گرتی ہوئی صحت کی وجہ سے تہاڑ جیل کی بجائے گھر پر نظر بندکرنے کی درخواست مسترد کر دی ۔ بنچ کا کہنا تھا کہ آپ کو کیوں نہ گھر کی بجائے ہسپتال منتقل کیاجائے ؟اپنی درخواست میں، پی ایف آئی کے سابق رہنما نے کہا تھا کہ وہ متعددعارضوں میں مبتلا ہیں، جن میں سرطان کی ایک نایاب قسم گیسٹرو فی جیل جنکشن ایڈینو کارسینوما اور پارکنسنز کامرض بھی شامل ہے۔عدالت نے ایک میڈیکل رپورٹ کا جائزہ بھی لیا جس میں کہا گیا تھا کہ ابو بکر کو 22 دسمبر کوسرجری کیلئے آل انڈیا میڈیکل انسٹیٹیوٹ نئی دلی جانا ہے۔عدالت نے ابو بکر کے بیٹے کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ دوران علاج اپنے والد کے ساتھ موجود رہ سکتے ہیں ۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے انسٹیٹیوٹ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو آئندہ سماعت پر شعبہ سرجری کی ایڈوائس پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔
واضح رہے کہ 30نومبر کو دلی کی ایک عدالت نے ابو بکر کی گھر میں نظربندی کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد انہوں نے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔انہیں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے 22ستمبر کو گرفتارکر کے ان پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا کالا قانون لاگو کردیاتھا۔