مقبوضہ کشمیر : گورنر کے بیان سے ناراض پنڈٹ ملازمین نے اپنا احتجاج تیز کر دیا
جموں 22 دسمبر (کے ایم ایس) کشمیری پنڈت ملازمین نے اپنی تنخواہیں روکنے کے بارے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے بیان کے بعد وادی سے تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی ماہ سے جاری اپنا احتجاج کو تیز کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احتجاج کرنے والے پنڈت ملازمین نے منوج سنہا کے بیان کو بلیک میلنگ کے طور پر دیکھتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کے لیے بہتر ہے کہ وہ انہیں برطرف کر دیں کیونکہ وہ وادی میں اپنی خدمات انجام دینے سے قاصر ہیں۔
کشمیری پنڈت اور جموں میں مقیم ریزرو کیٹیگری کے ملازمین وادی کشمیر سے جموں خطے میں تبدلے کامطالبہ کر رہے ہیں۔ پنڈت ملازمین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت انہیں اس لیے مقبوضہ وادی میں رکھنا چاہتی ہے تاکہ وہ دنیا کو یہ بتاسکے کہ وہاں حالات پر امن ہیں۔پنڈت ملامین سمجھتے ہیں کہ مودی حکومت ایسا کر کے انہیں قربانی کا بکرا بنا رہی ہے۔ایک پنڈت ملازم نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ہم وادی میں خدامات دینے لیے ہرگز تیار نہیں ہیں اس سے بہتر ہے کہ انتظامیہ ہم سب کو برطرف کر دے۔