کشمیریوں کی املاک کی ضبطی کشمیر کو ہندو اکثریتی خطے میں تبدیل کرنے کی مذموم بھارتی مہم کا حصہ ہے، فاروق رحمانی
اسلام آباد22دسمبر ( کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سابق کنوینر محمد فاروق رحمانی نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی کے فلاحی اداروں ، سید علی گیلانی شہید کے گھر اور دیگر کئی کشمیری مسلمانوں کے مکانات اور زمینوں کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی املاک کی ضبطی مقبوضہ جموں وکشمیر کو مسلم اکثریتی سے ہندو اکثریتی خطے میں تبدیل کرنے کی اسکی مذموم مہم کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ہندو توا حکومت کشمیریوںکو بڑے پیمانے پر قتل اور دیگر اوچھے ہتھکنڈوں کا نشانہ بنا رہی ہے لہذا اس افسوسناک صورتحال میں اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر میں انسانیت کو بچانے اور تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔
محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی پر بھی زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کے نسل پرستانہ اقدامات کے خلاف دنیا بھر میں مہم شروع کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دیں اور بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کی سنگین خلاف ورزی پر اپنے اجلاسوں پر بحث کریں۔