مشعال ملک کی یاسین ملک کے ساتھ مودی حکومت کے غیر جمہوری رویے کی شدید مذمت
اسلام آباد24دسمبر(کے ایم ایس)پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے بھارتی جیل میں غیرقانونی طور پر نظر بنداورصحت کے سنگین مسائل سے دوچار کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کے ساتھ نریندر مودی کی فسطائی حکومت کے غیر جمہوری اور غیر انسانی رویے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ تیزی سے بگڑتی ہوئی صحت کے باعث ان کے شوہر کو ایک جھوٹے اور فرضی کیس میں گزشتہ جمعہ کو عدالت میں سماعت کے لئے پیش نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے سماعت 23جنوری 2023تک ملتوی کردی جس سے سنگین سوالات پیداہوئے کیونکہ انہیں صحت کے کئی مسائل کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود انہیں زندگی بچانے والی ادویات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فسطائی مودی حکومت تمام غیر انسانی اور غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود آزادی کے لئے یاسین ملک کے عزم کو توڑنے میں ناکام رہی ہے۔مشعال ملک نے کہا کہ سفاک حکام نے یاسین ملک کو جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ انہیں مجرم ثابت کرنے کے لئے ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ وہ اپنے شوہر کی زندگی کے حوالے سے فکر مند ہیں جنہیں نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل کی کال کوٹھری میں رکھا گیا ہے۔پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن نے کہا کہ یاسین ملک کومقبوضہ جموں و کشمیرمیں جدوجہد آزادی کی سب سے تواناآواز ہونے پر گرفتارکیا گیا اور انہیں تمام قانونی اور طبی سہولیات سے محروم رکھا گیاہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ دوغلے پن کو ترک کریں اور اپنے پیدائشی حق کے لیے جدوجہد کرنے والے یاسین ملک اور کشمیریوں کی حمایت میں اجتماعی طورپر آواز بلند کریں جس طرح وہ یوکرین کے معاملے پر کر رہے ہیں۔ مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کو سزا اس لیے دی جا رہی ہے کیونکہ انہوںنے بھارتی عدالت میں بآواز بلند کہا تھا کہ اگر بھارتی قبضے سے آزادی مانگنا جرم ہے تو وہ یہ جرم کرتے رہیں گے اور اس کے نتائج بھی بھگتنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تہاڑ جیل میں زندگی اورموت کی جنگ لڑنے والے یاسین ملک کی رہائی کے لیے فسطائی بھارتی حکومت پر دبائو ڈالیں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔