ہندی کو قومی زبان بنانے کی بی جے پی کی مہم بھارتی سالمیت کے لیے خطرہ ہے، ماہرین
نئی دہلی 25 دسمبر (کے ایم ایس) بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت کی طرف سے ہندی کو ملک کی قومی زبان بنانے کی مہم پر بھارت میں تناو¿ بڑھ رہا ہے۔ماہرین اس مہم کو بھارت کی سالمیت کیلئے خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت بھارت بھر پرہندی مسلط کرنے پر تلی ہوئی ہے جسکے خلاف غیر ہندی بولنے والی ریاستیں سخت رد عمل کا اظہار کر رہی ہے۔ ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے ایک 85 سالہ کسان ایم وی تھانگویل نے بی جے پی دفتر کے باہر کھڑے ہو کر خود سوزی کی۔ انہوں نے بینر اٹھا رکھا تھا جن پر لکھا تھا ”’مودی حکومت، مرکزی حکومت،ہم ہندی نہیں چاہتے ۔ہندی سے چھٹکارا حاصل کریں“۔ انہوں نے ایک دم سے خود پر مٹی کا تیل چھڑکا اور آگ لگا دی۔تمل ناڈو کے چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے اپنی ایک حالیہ تقریر میں کہا کہ بی جے پی ہندی کو مسلط کرنے کی کوشش کرکے دوسری زبانوں کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
بھارت کے معروف ماہر لسانیات گنیش نارائن دیویGanesh N. Devy کا کہنا ہے کہ ہندی کو مسلط کرنے کی حالیہ کوششیں مضحکہ خیز اور خطرناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک زبان نہیں ہے بلکہ زبانوں کی کثرت ہے جس نے بھارت کو متحد رکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت اس وقت تک بھارت نہیں ہوسکتا جب تک کہ اس میں تمام مادری زبانوں کو شامل نہ کیا جائے۔
نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں سینٹر فار پولیٹیکل اسٹڈیز کی پروفیسر پاپیا سین گپتا نے کہامودی کے دور میں زبان بہت زیادہ سیاسی مسئلہ بن گئی ہے اورجو بیانیہ پیش کیا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ بھارت کو ایک ہندو ریاست کے طور پر پیش کیا جانا چاہیے اور یہ کہ ایک سچے ہندو اور ایک سچے ہندوستانی ہونے کے لئے آپ کیلئے ہندی بولنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے اس بیانیے کو نافذ کرنے میںکامیاب ہو رہی ہے۔