بھارت میں کینسر سے بچوں کی اموات ترقی یافتہ ممالک سے دوگنی ہے، رپورٹ میں انکشاف
نئی دلی 04اکتوبر (کے ایم ایس)
بھارت میں کینسر سے بچوں کی اموات ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں دوگنی ہیں ۔ جس کی بنیادی وجوہات میں تشخیص میں تاخیر، علاج تک رسائی نہ ہونا،ہنر مند افرادی قوت کی عدم دستیابی اور علاج کا بروقت نہ کیا جانا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے تحت نیشنل سینٹر فار ڈیزیز انفارمیٹکس اینڈ ریسرچ کی ایک رپورٹ میں عالمی ادارہ صحت،انڈیا کے تعاون سے کہا گیاہے کہ بھارت میں کینسر کے مرض میں مبتلا14 سال تک کی عمر کے بچوں کے 5 سال تک زندہ رہنے کی شرح صرف 40فیصد ہے۔ ڈاکٹر پرشانت ماتھر ڈائریکٹرنیشنل سینٹر فار ڈیزیز انفارمیٹکس اینڈ ریسرچ کے مطابق ملک میں کینسر میں مبتلا بچوں کو بروقت اور بہترین علاج کی فراہمی میں کئی رکاوٹیں حائل ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تشخیص اور علاج میں تاخیرکی وجہ سے کینسر کی وجہ سے بچوں میں اموات کی شرح زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسٹڈی اپنی نوعیت کی پہلی جامع رپورٹ ہے جس میں بھارت کی 26ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام چار علاقوں کوشامل کیا گیا ہے اوررپورٹ میں انفراسٹرکچر، سہولیات، ادویات اور فنڈز کی دستیابی، ہنرمنداور تربیت یافتہ افرادی قوت ، تحقیق اور بچوں میں کینسر کی دیکھ بھال کی بہترین خدمات کی راہ میں حائل دیگررکاوٹوں کا جائزہ لیاگیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 14سال تک کی عمر کے بچوں میں کینسر کی شرح 140.6فی ملین شخصی سال ہے جبکہ دیگر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں بھارت میں یہ شرح دوگنی ہے ۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں تقریبا 49 فیصد بچوں میں کینسر کے مرض کی تشخیص نہیں ہوپاتی۔ تشخیص اور علاج میں تاخیر بچوں کی کینسر کے سبب زیادہ اموات کی بڑی وجہ ہے ۔بھارتی دارلحکومت نئی دلی میں لڑکوں میںعمر کے مطابق کینسر کے واقعات کی شرح 203.1 اور لڑکیوں میں 125.4 میں سب سے زیادہ ہے۔