مقبوضہ کشمیر میں اقلیتی برادریوں کے افراد کا قتل بھارت کی منظم سازش ہے،سرجان برکاتی
سرینگر08اکتوبر (کے ایم ایس )
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں تحریک فکرو اعتقاد کے سربراہ سرجان احمد برکاتی نے مقبوضہ علاقے میں اقلیتی برادریوں کے افراد کے بہیمانہ قتل کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں اور قابض بھارتی فوج کی کشمیری مسلمانوں کے خلاف ایک منظم سازش قرار دیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مولانا سرجان برکاتی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں گزشتہ روز سرینگر میں سکول کے اساتذہ ستیندر کور(سکھ خاتون)اور دیپک چند (کشمیری پنڈت) کے نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت سیاسی اور انتخابی فوائد حاصل کرنے اور عوامی مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں اور اقلیتی برادریوں کے دیگر افرادکے قتل کی سازش میں ملوث ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں اقلیتی افراد کا قتل بھارت کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے جسکی ہم مذمت کرتے ہیں اور کشمیری عوام کو ان سازشوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔سرجان برکاتی نے کہاکہ ہندوئوں ، سکھوں اور مسلمانوں کے درمیان عشروں سے جاری باہمی اعتماد ،بھائی چارہ اور مذہبی رواداری جموں وکشمیر کی شناخت ہے جسے ہم کشمیریت کہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس باہمی مذہبی رواداری اور بھائی چارے کا ہر اس موقع پر اظہارہوتا ہے جب کوئی ہندو یا سکھ مقبوضہ علاقے میں مرتا ہے تو کشمیری مسلمان انکی آخری رسومات میں شامل ہوتے ہیں اور اس بھائی چارے کی فضا کو بھارتی حکومت اپنے سیاسی قبضے کے طول دینے کیلئے تباہ کرنے کے درپے ہے۔سرجان برکاتی نے سرینگر کے مشہور کیمسٹ مکھن لال بھندرو اور دونوں اساتذہ کے قتل کو تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کی بھارت کی گہری سازش قراردیا جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے قتل عام ، انہیں انکی زمینوں، نوکریوں اور گھروں سے بے دخل کرنے کی راہ ہموار کرنا ہے۔