مسلمانوں کو پریشان کرنے سے پہلے اپنے وزیروں، ارکان اسمبلی کو تجاوزات سے بے دخل کریں:ہرش دیو
جموں16جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سابق وزیر اور عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما ہرش دیو سنگھ نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تجاوزات کے خلاف مہم کے نام پر غریبوں اور معاشرے کے پسماندہ طبقوں بالخصوص مسلمانوں کو ہراساں کرنے سے پہلے اپنے وزرائ،ارکان اسمبلی اور بیوروکریٹس کو تجاوزات سے بے دخل کریں۔
ہرش دیوسنگھ نے جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قابض حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے ظالمانہ اراضی قانون کے تناظر میں کہا کہ تجاوزات کے نام پر غریب، نادار اور بے گھر لوگوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں جاری ہیں جو نہ صرف قابل مذمت بلکہ سب سے بڑے گناہ کے مترادف ہے ۔ہرش دیو نے وزیروں، ایم ایل ایز اور بی جے پی کے دیگر رہنمائوں کی طرف سے سرکاری زمینوں، جنگلات کی زمینوں، جے ڈی اے اور میونسپل کی زمینوں کے علاوہ سرکاری بنگلوں پر قبضہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ غریبوں کو بے دخل اور ان کے گھروں کو بلڈوز کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی موجودہ حکومت کے اس دوہرے معیار کی بھرپور مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کئی لیڈروں نے روشنی اسکیم کے تحت سرکاری زمینوں کو ریگولرائز کرنے کے علاوہ لوگوں کی زمینوں اور سرکاری املاک پر قبضہ کیا ہے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔بی جے پی لیڈروں نے بغیر کسی استحقاق کے سرکاری بنگلوں اور کوارٹرز پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن موجودہ حکومت انہیں بے دخل کرنے کے بجائے سرکاری زمینوں کو خالی کرنے کے بہانے کئی دہائیوں پہلے تعمیر کیے گئے غریب لوگوں کے گھروںکو مسمار کر رہی ہے۔ہرش دیو سنگھ نے کچھ اہم رہائشی کالونیوں اور دیگر کنکریٹ عمارتوں کا خاص طور پر حوالہ دیا جو طاقتور سیاستدانوں نے تجاوزات اور جنگلات کی تباہی کے بعد تعمیر کئے ہیں۔انہوں نے حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ جموں شہر کے آس پاس کے علاقوں بھٹنڈی، سنجوان، چواڑی، نگروٹا، بجلٹا وغیرہ میںسابق وزرائ، ایم ایل ایز، ایم ایل سیز اور بیوروکریٹس سے جنگلاتی زمین واپس لے۔انہوں نے غریب اور بے سہارا لوگوں کے خلاف کارروائی کوبزدلانہ فعل قرار دیتے ہوئے حکومت پر زوردیاکہ وہ غریب اور بے گھر لوگوں کو بے دخل کرنے سے پہلے لینڈ مافیا اور بااثر لوگوں کے غیر قانونی قبضے میں زمینوںکو خالی کرائے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی قابض حکام نے انسداد تجاوزات مہم کے نام پر جموں کے کئی علاقوں میں مسلمانوں کے مکانات مسمار کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔