بھارتی سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتل کو بری کر دیا، کانگریس پارٹی کی کڑی تنقید
نئی دلی19مئی (کے ایم ایس)
بھارتی سپریم کورٹ نے 1991میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل میں ملوث مجرم اے جی پیراری ولن کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس ایل ناگیشور را، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے بوپنا پر مشتمل بنچ نے آئین کے آرٹیکل 142کے تحت حاصل خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے عمر قید کی سزا کاٹنے والے پیراری ولن کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے ۔ بنچ نے راجیو گاندھی کے قتل کے تمام 7تمام مجرموں کو معاف کرنے کیلئے ریاست تمل ناڈو کی کابینہ کی سفارش پر گورنر کی طرف سے فیصلہ کرنے میں تاخیر اور مجرم اے جی پیراری ولن کے صحت کے مسائل سے متعلق حقائق پر غور کرتے ہوئے رہائی کا فیصلہ جاری۔پیراری ولن فی الحال ضمانت پر ہے ۔ سپریم کورٹ نے یہ حکم تین رکنی بنچ کی ایک رٹ پٹیشن پر سنایا۔
ادھر کانگریس پارٹی کے ترجمان ن رندیپ سرجے والا نے سابق وزیر اعظم اور پارٹی رہنماء راجیو گاندھی کے قاتل کو بری کرنے کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوںنے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کے دور میں راجیو گاندھی کے قاتل کو رہا کردیاگیا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا یہی قوم پرستی ہے ؟ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ہمیں عدالت عظمی کے فیصلے سے دکھ ہوا ہے اور یہ فیصلہ افسوسناک ہے ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ آج بھارت کے لیے ایک افسوسناک دن ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی کے قاتل کو بری کر دیاہے وہ کانگریس کے لیڈر نہیں بلکہ ملک کے وزیر اعظم تھے ۔