شبیر شاہ کی کشمیری مسلمانوں کی زمینیں اور جائیدادیں ضبط کرنے کی شدید مذمت
سرینگر18جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں قابض حکام کی طرف سے مسلمانوں کی زمینوں اور جائیدادوں کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں اراضی سے بے دخلی کے قابض حکام کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کی جبری بے دخلی اور زمینوں اور جائیدادوں پر غیر قانونی قبضہ انہیں دوسرے درجے کے شہری بنانے کی بی جے پی حکومت کی پالیسی کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی نہ کسی بہانے مسلمانوں کو تنگ کرنے کی بی جے پی کی ایک گھنائونی تایخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کے خلاف ظلم وجبر کے تمام ہتھکنڈے استعمال کرنے کے بعد نسل پرست حکومت نے اب خطے کے غریب کسانوں کو خوف زدہ کرنے کا ایک نیا منصوبہ تیار کیاہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ غریب کسانوں کو انسداد تجاوزات مہم کے نام پر ان کی اراضی سے بے دخل کیا جا رہا ہے جبکہ نام نہاد ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی آڑ میں سرکاری اراضی کو غیر ریاستی لوگوں کے حوالے کیا جا رہا ہے۔کشمیریوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا حکومت کی اس مہم کا حصہ ہے کہ جموں خطے اور وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں باہر کے لوگوں کو آباد کرکے خطے میں مادی تبدیلی لائی جائے۔انہوں نے اس اقدام کو کشمیریوں کو ان کی سرزمین سے محروم کرنے کی مذموم کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سیاسی قیادت، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور معاشرے کے تمام طبقات ان ناانصافیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔شبیرشاہ نے کہا کہ بھارت کی فسطائی حکومت کے تحت کشمیریوں کو اپنی بقاء کے سنگین خطرے کا سامنا ہے جو کشمیریوں، ان کی زمینوں اور املاک پر ہرصورت میں قابض ہونا چاہتی ہے۔انہوںنے کہا کہ عالمی برادری کو تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جو خطے میں کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔