قابض حکام نے خانقاہوں ،مساجد کا انتظامی کنٹرول سنبھالنے کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دیں
سرینگر18جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں فسطائی ہندوتوا حکومت نے تمام خانقاہوں اور مساجد کا انتظامی کنٹرول سنبھالنے کے لئے نوتشکیل شدہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کے ذریعے ضلعی سطح پرکمیٹیاں بنائی ہیں جن سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام خانقاہوں، جامع مساجد، درگاہوں اور متعلقہ جائیدادوں کی فہرست تیار کریں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ایگزیکٹو مجسٹریٹ جے اینڈ کے وقف بورڈاشتیاق محی الدین کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کے پاس نوٹیفائیڈ وقف املاک کی ایک بڑی تعداد ہے جو آج تک انتظامی طور پر کنٹرول نہیں کی گئی ہیں اور ان کا انتظام مقامی سطح پر نجی طور پر چلایا جا رہا ہے۔ تاہم بدانتظامی اور بے قاعدگیوں کے بارے میں شکایات کے پیش نظریہ ضروری ہو گیا ہے کہ ایسے تمام اہم خانقاہوں،جامع مساجد ،درگاہوں اوردیگر املاک کا براہ راست انتظام کیا جائے تاکہ شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جائے۔حکمنامے کے مطابق اس سلسلے میں ضلعی سطح پر کمیٹیوں کی تشکیل کی منظوری دی گئی ہے جنہیں 21دنوں کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہاگیا ہے۔کمیٹیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عام لوگوں سے موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لیں اور ایسی جائیدادوں کے اثاثوں، مالیات اور انتظامی امور کی تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔مزید برآں وقف بورڈ نے کمیٹیوں سے کہا کہ وہ ضلع میں تمام اہم درگاہوں،جامع مساجد،خانقاہوں اور متعلقہ جائیدادوں کی ایک فہرست تیار کریں جو وقف بورڈ کی ملکیت ہیں لیکن ابھی تک اس کے زیر کنٹرول نہیں ہیں ۔ اس کے علاوہ ، اثاثوں، واجبات، آمدنی اور عملے کی تفصیلات بھی فراہم کی جائے۔حکمنامے میں کہاگیا ہے کہ ان خانقاہوں ، جامع مساجد ،درگاہوں اوران سے منسلک جائیدادوں کی ایک علیحدہ فہرست بھی تیار کی جائے جووقف کی ملکیت نہیں ہیں لیکن انہیں عام لوگوں کی شکایات کی بنیاد پر انتظامی کنٹرول میں لایا جاسکتا ہے۔