مقبوضہ جموں وکشمیر:ٹرانسپورٹرز ظالمانہ احکامات کے خلاف بھوک ہڑتال کے لئے تیار
سرینگر 28مارچ (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ٹرانسپورٹرزمودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ظالمانہ احکامات کے خلاف رواں ماہ کی30تاریخ سے بھوک ہڑتال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ٹرانسپورٹرز نے حکومت کو ظالمانہ احکامات منسوخ کرنے کے لیے دس دن کا وقت دیا ہے ورنہ وہ 9 اپریل 2022 سے سڑکوں پر آئیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ ان احکامات کا مقصد نقل و حمل کے شعبے سے وابستہ کشمیریوں کی کمر توڑنا ہے۔حالیہ احکامات میں گاڑیوں کی مدت کو20سال تک کم کیا گیا ہے اور ٹرانسپورٹرز سے جی پی ایس سسٹم لگانے کا بھی کہا گیا ہے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جی پی ایس سسٹم فروخت کرنے والے دلالوں کے ساتھ ملی بھگت ہے۔ ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن آف سائوتھ کشمیر کے ترجمان نے کہاہم اس وقت GPS سسٹم کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ ہم نے 2019میںدفعہ370کی منسوخی کے بعد سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنا شروع کیا ہے۔۔جموں و کشمیر میں ٹرانسپورٹ سیکٹر میں مسلسل رکاوٹوں کے نتیجے میں اس شعبے سے وابستہ دسیوں ہزار لوگوں کو بھاری نقصان پہنچاہے۔محکمہ ٹرانسپورٹ نے ایک حکم نامہ جاری کیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ جموں اور سرینگر میں بیس سال کی مدت پوری کرنے والی تمام کمرشل گاڑیوں کو مرحلہ وار بند کر دیا جائے گا۔ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے حکم نامے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ شعبہ ٹرانسپورٹ کو ہونے والے بھاری نقصانات کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز تمام کمرشل/مسافر گاڑیوں میں ڈیوائس لگانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ٹرانسپورٹرز غیر انسانی احکامات کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔