پاکستان کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی سیاسی،سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
اسلام آباد26 جنوری (کے ایم ایس)
پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل اور سنگین خلاف ورزیوں پر آواز اٹھاتا رہے گا اور وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کیلئے جموں و کشمیر کے عوام کی مسلسل سیاسی ، سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ 1990کی دہائی کے آخری دس دنوں میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوںجموں و کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے تین بڑے واقعات رونما ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ 21جنوری 1990کو سرینگر کے علاقے گائو کدل میں بھارتی فوجیوں نے پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرکے 50شہریوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیا، 25جنوری 1990کو ہندواڑہ کے قصبہ میں بھارتی فوجیوں نے مزید 21نہتے کشمیریوں کو قتل کیا جبکہ 27جنوری1994کو بھارتی فوجیوں نے کپواڑہ قصبہ میں 27 شہریوں کا قتل عام کیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ متاثرین اور ان کے اہل خانہ آج تک انصاف کے منتظر ہیں اوران گھنائونے جرائم کے مرتکب اہلکار وں کا کبھی احتساب نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم شہداکو یاد کرتے ہیں اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی حالیہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان قابل مذمت اور افسوسناک واقعات سے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں، ہم قرآن پاک کی بے حرمتی کے ان واقعات کو نسل پرستی، زینو فوبک اور اسلامو فوبیا کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ان قابل مذمت اور افسوسناک واقعات سے دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔