انسانی حقوق

احسن اونتو نے انتونیوگوتریس کے نام خط میں ان کی توجہ مظلوم کشمیریوں کی جانب مبذول کرائی

سرینگر27 جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس جموں و کشمیر کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین محمد احسن اونتو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کے نام ایک خط میں کہاکہ وہ مظلوم کشمیری عوام کی واحد امید ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد احسن اونتو نے خط میں کہاکہ گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے کشمیری عوام کا بھارتی ظلم و بربریت ، انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنی قابض فوج اور پولیس اہلکاروں کے ذریعے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرکے دیوار سے لگا رہی ہے اور اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری ہے ۔پورے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجی بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل بھارتی مظالم سے نجات دلانے کیلئے مظلوم کشمیری عوام کی آخری امیدہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف عوامی جدوجہد کے آغاز کے بعد سے لاکھوں کی تعداد میں قابض بھارتی فوجیوںکو مقبوضہ علاقے میں تعینات کیاگیا ہے جنہوں نے کشمیریوں کے قتل عام اور ظلم و بربریت کے ذریعے مقبوضہ کشمیرمیں بدترین دہشت گردی کابازار گرم کر رکھا ہے ۔خط میں خاص طور پر کشمیریوں کے قتل عام کے گائو کدل، سوپور، ہندواڑہ، کپواڑہ، خانیار،بیج بہاڑہ ، زکورہ اور دیگر سانحات کا ذکر کیا گیا ہے جن میں کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کیاگیا ، خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی گئی اور اربوں روپے مالیت کی املاک کو نذر آتش کردیا گیا۔احسن اونتو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو تنازعہ کشمیر کے پس منظر کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ تنازعہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے اور1980کی دہائی کے آخرسے مقبوضہ علاقے کی سنگین صورتحال مسلسل خود کو دہرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام بھارتی فوج کی بندوقوں کے سائے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور بھارت کشمیری عوام کو محکوم رکھنے کیلئے مسلسل غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button