مودی حکومت کشمیریوں کی املاک توضبط کرسکتی ہے تاہم وہ انکے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتی ، شبیر شاہ
سرینگر31 جنوری (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سرینگر میں حریت کانفرنس کے دفتر کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں اس اقدام کو مقبوضہ علاقے میں سیاسی مخالفین کو جبری طورپر خاموش کرانے کے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے مذموم ایجنڈے کا حصہ قرار دیا۔ انہوں نے بھارتی نسل پرست حکومت کو خبردار کیاکہ وہ کشمیریوں کو دیوار سے لگانے سے باز رہے ۔شبیر احمد شاہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف پائے جانیوالے شدید غم و غصے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کشمیری عوام کی املاک کو ضبط تو کر سکتی ہے لیکن وہ کشمیریوں کے دل و دماغ سے جذبہ حریت کو مٹا نہیں سکتی۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو تاریخ سے سبق حاصل کرتے ہوئے اس تلخ حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ آزادی کی عوامی تحریکوں کو چلانے کیلئے دفتر کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ مودی حکومت اس طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روک نہیں سکتی جس کیلئے انہیں بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں ۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں سید بشیر اندرابی اور خواجہ فردوس نے ایک بیان میں مودی حکومت کی طرف سے سرینگر میں حریت کانفرنس کے دفتر کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کوکمزور کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے تاہم وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اسی وقت جموں وکشمیر میں جنگ ہار گیا تھا جب اس نے ایک چھوٹے سے خطے میں نو لاکھ سے زائد قابض فوج تعینات کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت زبردستی ہماری املاک کو ضبط تو کر سکتا ہے تاہم وہ کشمیری عوام کے دلوں پر قبضہ نہیں کرسکتا کیونکہ کشمیریوں نے کبھی بھی اپنے مادر وطن پر اسکے غاصبانہ قبضہ کو تسلیم نہیں کیا۔
واضح رہے کہ بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے چند روز قبل سرینگر میں کل جماعتی کانفرنس کے دفتر کی عمارت کو جھوٹے الزامات کے تحت ضبط کر لیا ہے ۔