پاکستان

پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا: مقررین سیمینار

اسلام آباد07فروری(کے ایم ایس) اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی جدوجہد کی حمایت کی ہے اور جاری رکھے گی۔
سیمینار کا انعقاد انٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ یوتھ فورم فار کشمیرنے شہید بھٹو فائونڈیشن کے اشتراک سے یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں کیا تھا۔پیس اینڈ کلچرل آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اورکشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے اس موقع اپنے ذاتی تجربات بتاتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں لوگ بھارتی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جینے کا حق تو ایک طرف وہاں لوگوں کوپرامن طریقے سے دفن ہونے کا بھی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہید نوجوانوں کی میتوںکو ان کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کیاجاتا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے نظربند شوہر یاسین ملک کو بھی جیل میںمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے اوران پر تشدد کے لئے انہیں ابلا ہوا پانی پلایاجاتاہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہونے والے بھارتی مظالم پر تحقیق کریں۔آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر چوہدری پرویز شریف نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کی جدوجہد آزادی کو کوئی دبا نہیں سکتا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے شروع سے ہی حق خود ارادیت کے اصول کی بنیاد پر کشمیریوں کی حمایت کی ہے اور یہ حق دلانے پر عالمی برادری کو آمادہ کرنے کے لئے 1990سے یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے۔ یوتھ فورم فارکشمیرکے ایگزیکٹو ڈائریکٹر زمان باجوہ نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں خواتین کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا حل اہم ہے کیونکہ اس کے بغیر خطے میں پائیدار ترقی ناممکن ہے۔شہید بھٹو فائونڈیشن کے سی ای او آصف خان نے کہا کہ عملی طور پردفعہ 370کو 1970کی دہائی میں ہی ختم کر دیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت مسئلہ کشمیر منجمد ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیمینار کا مقصد ملکی سطح پر تنازعہ کشمیر میںدوبارہ دلچسپی پیدا کرانا ہے۔ یہ اہم ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر کا حل ہر سطح پر پائیدار استحکام کو یقینی بنائے گا۔دیگر مقررین میں ریحانہ ملک اور عامر بشیر شامل تھے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button