بھارت میں اظہاررائے کی آزادی نہیں ہے: کانگریس صدر
رانچی12فروری(کے ایم ایس) بھارت میںکانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ملک ارجن کھرگے نے بھارتی ریاست جھارکھنڈ کے شہر پکور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں ان کی تقریر کے کچھ حصے حذف کئے جانے پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ پارلیمنٹ کے اندر اظہار رائے کی آزادی ہے اور نہ ہی باہر۔ اگر کوئی سچ بولتا ہے، اس کے بارے میں لکھتا ہے یا دکھاتا ہے توحکمران اسے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیتے ہیں۔ کانگریس صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دوست اڈانی کے معاملے پر بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان کے پاس اب 13لاکھ کروڑ روپے کے اثاثے ہیں جبکہ 2019ء میںان کے اثاثوں کی مالیت ایک لاکھ کروڑ روپے تھی ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم غریبوں کے لیے نہیں بلکہ اڈانی کے لیے کام کرتے ہیں ۔ ملک ارجن کھرگے نے کہاکہ لائف انشورنس کمپنی نے اڈانی گروپ کو 16ہزارکروڑ روپے دیے تھے اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے 82ہزارکروڑ روپے دیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب راہول گاندھی نے یہ مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھایا تو اسے بھی حذف کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے بہت سے ایسے ارکان اسمبلی کو اپنے ساتھ ملالیا جن کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریت، آئی بی اور سی بی آئی کے کیسز کا سامنا ہے۔مودی اور امیت شاہ نے ایک واشنگ مشین خریدی ہے جس میں وہ ایسے ایم ایل ایز کے دھبے دھوتے ہیں جو پھر صاف نکل آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور امیت شاہ منتخب حکومتوں کو گرانے کے ماہر ہیں اورپھر بھی جمہوریت کی بات کرتے ہیں۔ آپ بابا صاحب امبیڈکر کے لکھے ہوئے آئین کے مطابق حکومت کیوں نہیں کرتے؟انہوں نے کہا کہ بی جے پی 2014میں مہنگائی کو روکنے کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن جب سے اس کی حکومت بنی ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور غربت میں اضافہ ہورہا ہے۔