بھارت

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں حدبندی کے خلاف درخواست کو مسترد کردیا

نئی دہلی 13فروری(کے ایم ایس)بھارتی سپریم کورٹ نے جموں اور کشمیرمیں حد بندی کے عمل کو برقرار رکھتے ہوئے اس کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
عدالت نے کہاکہ حد بندی سے وادی میں انتخابات کے لیے راستہ ہموارہواہے۔عدالت عظمی نے جموں و کشمیر میں اسمبلی اور لوک سبھا کے حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے حد بندی کمیشن کی تشکیل کے حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کر دیا۔سرینگر کے رہائشی درخواست دہندگان،حاجی عبدالغنی خان اور محمد ایوب متو نے استدلال کیا کہ جولائی 2004میں حد بندی کمیشن کے جاری کردہ ایک خط کے مطابق2026کے بعدپہلی مردم شماری تک تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی موجودہ اسمبلی نشستوں کی تعداد کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ آسام، اروناچل پردیش، منی پور اور ناگالینڈ میں گزشتہ 51سالوں سے حد بندی نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے یہ دلیل بھی دی کہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019کے تحت، الیکشن کمیشن واحد ادارہ ہے جسے حد بندی کرنے کا اختیار دیا گیاہے نہ کہ حد بندی کمیشن جیسے عارضی ادارے کو ۔ تاہم بھارتی سپریم کورٹ نے ان دلائل کو مسترد کرتے ہوئے اور ہمیشہ کی طرح مودی حکومت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے حدبندی کو جائز قراردیا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button