مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا چاہتی ہے:فاروق عبداللہ
سرینگر14فروری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔
فاروق عبداللہ نے ایک بیان میں کہا کہ علاقے میں کی گئی حد بندی کامقصد مقبوضہ جموں وکشمیرکو ہندو اکثریتی ریاست میں تبدیل کرنا ہے۔وہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان پر ردعمل کا اظہار کر رہے تھے کہ جموں و کشمیر کو اسمبلی انتخابات کے بعدریاست کا درجہ دیا جائے گااور انتخابات کے وقت کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارتی حکمران سمجھتے ہیں کہ ہم بیوقوف ہیں، لیکن ہم بیوقوف نہیں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ان کی نیت کیا ہے، اگر ان کی نیت خراب نہ ہوتی تو وہ حد بندی بھی نہیں کرتے۔انہوں نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیرکوہندو اکثریتی ریاست میں تبدیل کر دیا جائے۔امیت شاہ نے آج ایک انٹرویو میںکہا کہ میں نے واضح طور پر کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میںووٹر لسٹ کی تیاری کا عمل مکمل ہونے کے قریب ہے اور اب الیکشن کمیشن کو انتخابات کا فیصلہ کرنا ہوگا۔