وادی کشمیر سے نقل مکانی کے مطالبے کے حق میں پنڈت ملازمین کا 71ویں روز بھی احتجاج جاری
سرینگر 22 جولائی (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈت ملازمین نے وادی کشمیر سے باہر نقل مکانی کرنے کے اپنے مطالبے کے حق میں آج مسلسل 71ویں روز بھی احتجاج جاری رکھا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پنڈت ملازمین نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ضلع اسلام آباد کے علاقے ویسو میں اور وادی کشمیر کے دیگر مقامات پر سڑکوں پر دھرنا دے رکھاہے اور وہ پنڈتوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تیزی کی پیش نظر وادی کشمیر سے نقل مکانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔پنڈت ملازمین 12مئی کوکشمیری پنڈت راہول بٹ کی ضلع بڈگام کے قصبے چاڈورہ میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں قتل کے بعد سے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیںاور وہ انصاف کی فراہمی اور وادی کشمیر سے نقل مکانی کامطالبے کر رہے ہیں۔ پرائم منسٹر پیکج کے تحت بھرتی ہوئی والے خوف زدہ ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے ۔ انہوںنے مزید کہاکہ قابض حکام کو انہیں یا وادی کشمیر سے باہر یا پھروادی کشمیر کی صورتحال میں بہتری تک محفوظ مقام پر منتقل کردینا چاہیے ۔ مظاہرین نے انہیں وادی کشمیر میں ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹر منتقل کرنے کے قابض حکام کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ بند نہیں ہوتا، وہ اپنے دفاتر نہیں جائیں گے۔ملازمین کی صورت حال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس سے تعلق رکھنے والے پنڈت لیڈر امیش تالاشی نے قابض حکام پر پنڈت ملازمین کے مسائل ترجیحی بنیادوںپر حل کرنے پر زوردیتے ہوئے افسوس ظاہر کیاکہ پنڈت ملازمین وادی کشمیر میں سڑکوں پر رہ رہے ہیں۔