انجمن اوقاف جامع مسجد کی طرف سے میر واعظ کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت
سرینگر17 فروری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی ساڑھے تین برس سے گھر میں غیر قانونی نظر بندی اورانہیں مسلسل آج182ویں مرتبہ نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے ۔
مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 05اگست 2019کومقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخ کے بعد سے میر واعظ عمر فاروق مسلسل گھر میں نظربند ہیں۔انجمن اوقاف جامع مسجد نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ میر واعظ کو مسلسل جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کا اہم مذہبی فریضہ ادا کرنے کے علاوہ قال اللہ وقال الرسول ۖ کی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ میرواعظ کی طویل نظر بندی اور مقدس شب معراج کی آمد پر بھی قابض حکام انہیں رہا نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے عوامی حلقوں میں شدید مایوس پائی جاتی ہے ۔انجمن اوقاف نے کہا کہ کشمیری یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آخر کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی رہنما ء کومسلسل غیر اخلاقی اور غیر قانونی طور پر کیوں نظر بند رکھا گیا ہے۔انجمن نے ایک بار پھر متعلقہ ذمہ داروں سے میرواعظ کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ دہرایاہے۔