مقبوضہ جموں وکشمیر میں چوتھے جنیوا کنونشن پر عملدرآمد کا وقت آگیا ہے: ڈاکٹر فائی
میرپور، آزادکشمیر19فروری(کے ایم ایس)ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہاہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میںچوتھے جنیوا کنونشن پر عملدرآمدکا وقت آگیاہے جہاں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب ہورہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام ایک ویبینارسے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی فائی نے کہاکہ میں سب کو یاد دلانا چاہوں گا کہ ہم اس بات کو ذہن میں رکھتے ہیں کہ سیکڑوں ویبینارز سے کشمیر میں زمینی صورتحال میں کوئی واضح تبدیلی نہیں آئی ہے، لہذا ایک اورویبنار کے انعقاد کا کیا جواز ہے؟ ہاں یہ سچ ہے کہ ویبنارز کے انعقاد کا بہت کم اثر ہوا ہے لیکن ویبنارز منعقد نہ کرنا کشمیر کی صورتحال کے لئے سب سے زیادہ نقصان دہ، تباہ کن اور تکلیف دہ ہوگا۔ اگر ہم ویبنار منعقد کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو اس سے نریندر مودی کی طرف سے پیدا کیے جانے والے اس تاثر کو تقویت ملے گی کہ تنازعہ کشمیر کی کوئی جان نہیں ہے اور بھارتی فوجی طاقت سے معاملہ طے پا گیا ہے اور یہ کہ کشمیری عوام پر بھارتی فوج کے دل دہلا دینے والے مظالم نے بالآخر انہیں بھارت کے فوجی قبضے کو قبول کرنے پر مجبور کر دیا۔اگرچہ یہ تاثر بالکل غلط ہے پھر بھی اس تاثر کو مٹانے کی ضرورت ہے ، اس لئے مزید ویبینارز کا انعقاد کیا جائے گا،۔ دیگر پینلسٹس میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر، تحریک حریت جموں و کشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی، کشمیر ہائوس استنبول کے صدر اور کشمیر ڈائسپورا کولیشن کے وائس چیئرمین ڈاکٹر مبین شاہ، کشمیر کونسل-ای یو کے چیئرمین علی رضا سید اور پروفیسر تیمور اکبر چوہدری شامل تھے۔ڈاکٹر فائی نے مزید کہا کہ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ عالمی طاقتیں صرف اپنے قومی مفاد کی پیروی کر تی ہیں اور اپنی پالیسیاں اخلاقی اقدار اور عالمی اصولوں کے مطابق نہیں بنا تیں۔ اس لیے وہ کشمیر اور دیگر جگہوں پر ہماری مدد نہیں کر سکتیں۔ ہاں یہ سچ ہے کہ عالمی طاقتوں کا قومی مفاد ہوتا ہے۔ تاہم جب عالمی طاقتیں خود بین الاقوامی امن و سلامتی کے مسئلے کا سامنا کرتی ہیں، یا یوکرین کی صورت حال کی طرح کسی انتہا پسندی کا سامنا کرتی ہیں تو وہ اخلاقی زبان بولنے پر مجبورہوجاتی ہیں؟ ان کے منہ سے اخلاق میں ڈوبے الفاظ ٹپکتے ہیں۔ بالکل ایسا ہی ہوا جب امریکہ یوکرین کے بحران میں ملوث ہوا، صدر بائیڈن نے 12اکتوبر 2022کو کہاکہ ہم کسی پڑوسی کی زمین کو طاقت کے ذریعے ضم کرنے یا چوری کرنے کی غیر قانونی کوششوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ ہم بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر کے لیے کھڑے ہوں گے۔ ڈاکٹر فائی نے کہاکہ کیا یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے کہ ہم امریکی خارجہ پالیسی کے اداروں کے دروازے کھٹکھٹائیں اور انہیں بتائیں کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس کئی بار کہہ چکے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوںکے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹرفائی نے نیٹو کے اس اقدام کی توثیق کی جس کے تحت یوکرین میںچوتھے جنیوا کنونشن پر عملدرآمدکی درخواست کی گئی ہے کیونکہ یوکرین میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ عالمی طاقتوں کو کشمیر میں چوتھے جنیوا کنونشن کو لاگو کرنے کی ضرورت ہے جہاں ایک بار پھر انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب ہو رہا ہے۔