جاوید اختر کے دورہ پاکستان سے ناراض ہندو انتہا پسندوں نے ان کے خلاف محاذ کھول دیا
نئی دہلی22 فروری(کے ایم ایس)معروف بھارتی نغمہ نگار جاوید اخترکے دورہ پاکستان سے ناراض ہندو انتہا پسندوں نے ان کے خلاف محاذ کھول دیا اوربعض نے ان کا ویزا منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جاوید اختر فیض فیسٹیول میں شرکت کے لیے گزشتہ دنوں لاہور آئے تھے۔ ان کے اس دورے پر انتہا پسند ہندو تنظیمیں بہت ناراض ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے ان کے خلاف مہم چلارہے ہیں۔ جاوید اختر نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران لاہور میں فیض فیسٹیول میں شرکت کے علاوہ مشاعرے اور اپنی کتاب”جادو نامہ” کے اجرا کی تقریب میں بھی شرکت کی۔جاوید اختر کے دورہ پاکستان کی خبر عام ہوتے ہی بھارت میں انتہا پسند ہندو تنظیموں نے ان کے خلاف محاذ کھول دیا۔ بعض افراد نے تو حکومت سے جاوید اختر کا ویزا منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا تاکہ وہ بھارت واپس نہ جاسکیں۔دیسی موجیٹو نامی ایک صارف نے ٹوئٹر پر لکھاکہ جاوید اختر فیض فیسٹیول میں شرکت کے لیے پاکستان میں ہیں۔ دراصل ان کے لیے اپنے ملک سے زیادہ اہم ان کا مذہب ہے۔دلیپ جین نامی ایک اور صارف نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے درخواست کی کہ ان کا ریٹرن ویزا منسوخ کردیا جائے۔انہوں نے لکھا ”ڈاکٹر ایس جے شنکر، جاوید اختر کا ریٹرن ویزا منسوخ کر دیجئے۔ رہنے دو اس آستین کے سانپ کو اپنے بل (پاکستان)میں”۔شنکر نامی ایک اور صارف نے لکھاکہ” امید ہے کہ یہ ہندو فوبک جاوید اختر وہیں رہے گا اور اپنی بیوی سے سیاہ ٹینٹ(برقعہ )پہننے کے لیے کہے گا۔”ایک اور صارف نے سوال کیا کہ کیا یہ ان کی گھر واپسی ہے جس پر دوسرے صارف نے جواب دیا ”امید ہے جاوید اختر اپنی بھلائی کے لیے پاکستان میں ہی رہیں گے۔”