نئی دلی: سماجی کارکنوں ، طلباءتنظیموں کا عمر خالد کی مسلسل قید پر اظہار تشویش
نئی دلی 14ستمبر ( کے ایم ایس ) بھارت میں سماجی کارکنوں اور طلباءتنظیموں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی نئی دلی کے سابق طالب علم عمر خالد کی مسلسل قید پر سخت تشویش کااظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سماجی کارکنوں ، طلباءتنظیموں کے رہنماﺅں نے عمر خالد کے اہلخانہ کے ہمراہ نئی دلی پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوراں کہا کہ عمر خالد پرلگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ جلد بری ہو جائیں گے۔
اس موقع پر عمر خالد کے والد ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے کہا کہ کہ سماعت کے دوران یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ خالد پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہزاروں صفحات پر مشتمل فرد جرم میں محض ایک جملہ ہے جو قابل اعتراض لگتا ہے تاہم اگر آپ خالد کی مکمل تقریر سنیں گے تو اس اس جملے کا بھی معنی قابل اعتراض دکھائی نہیں دیتا۔ انہوںنے کہا کہ یہ پورا مقدمے ہی جعلی اور بے بنیاد ہے لہذا اسے ختم ہونا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ نہ صرف عمر خالد بلکہ ان تمام سیاسی قیدیوں کو جو کالے قانون یو اے پی اے کے تحت بند ہیں رہا کیا جانا چاہیے۔
اس موقع پر عمرخالد کی والدہ صوبیہ خان نے کہا کہ جب عمر خالد کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا تو ہم سمجھ چکے تھے کہ انہیں رہا کرانا آسان نہیں ہوگا اور ان کی ضمانت کرانے میں بہت وقت لگے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو تکلیف عمر خالد جیل کے اندر جھیل رہے ہیں یا جو کچھ ہم سہ رہے ہیں اس سے نہ تو عمر خالد کے حوصلوں میں اور نہ ہی ہمارے حوصلوں میں کوئی کمی آئی ہے۔
اس موقع پر دہلی یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی سمیت متعدد طلباءتنظیموں کی طرف سے عمر خالد اور انکے اہلخانہ کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا ہے ۔ انہوںنے حق و انصاف کی لڑائی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے عمر خالدکو نئی دلی مسلم کش فسادات کے سلسلے میں جھوٹے الزامات میں قید کررکھا ہے۔