اگرمقبوضہ جموں وکشمیرمیں حالات ٹھیک ہیں تو انتخابات کرائیں:فاروق عبداللہ کا نئی دہلی کو چیلنج
سرینگر22فروری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںنیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بدھ کے روز بھارتی حکومت کو چیلنج کیا کہ اگر علاقے میں حالات معمول پر آچکے ہیں تو اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔
فاروق عبداللہ نے جو سرینگر سے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن ہیں، ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ مودی حکومت جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے معاملے پر کشمیری عوام کے ساتھ چال چل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ نئی دہلی علاقے کی ریاستی حیثیت بحال نہیں کرنا چاہتی۔ یہ سب ہمیں اور دنیا کو گمراہ کرنے کی سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کہہ رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر ہیں، حد بندی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ہر جگہ انتخابات ہورہے ہیں تو جموں و کشمیر میں کیوں نہیں؟ فاروق عبداللہ نے کہا کہ نئی دہلی نے ایک لیفٹیننٹ گورنر کو ہر چیز کا مالک بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر یہاں کیوں تعینات کیا گیا ہے اور وہ ہر چیز کا مالک بن بیٹھا ہے اورحکم پر حکم جاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک غلام قوم کیا کر سکتی ہے؟ ہم خاموش تماشائی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں این سی کے صدر نے کہا کہ گھروں کومسمار کرنے کی مہم ایک بہت غلط اقدام تھا،خدا جانے ان کی پالیسی کیا ہے! پہلے غریبوں کے گھر گرائے۔ جب یہ گھر بنائے جارہے تھے تو اس وقت کیوں نہیں روکا؟ انہوں نے کہاکہ لوگوںنے بنکوں سے قرضے لیے اور سب کچھ تیارکرنے کے بعدان کے مکانات گرائے گئے۔ یہ کیسے ممکن ہوا؟ انہوں نے کہاکہ کسی چیز کو گرانا آسان ہے لیکن کسی چیز کو بنانا بہت مشکل ہے۔