نئی دلی :کسانوں ، سیاسی رہنماﺅں کا مقبوضہ کشمیر میں بے دخلی مہم کے خلاف احتجاج
نئی دہلی، 24 فروری (کے ایم ایس)مختلف کسان گروپوں اور سیاسی رہنماو¿ں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں لوگوں کو اپنی اراضی ، مکانات اور دیگر املاک سے محروم کی مذموم مہم کے خلاف آج نئی دہلی میں ایک مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے بے دخلی کے حکمنامے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آ ل انڈیا کسان سبھا اور جموں و کشمیر کسان تحریک کے زیر اہتمام مظاہرے کے شرکاءنے مقبوضہ جموںوکشمیر میں اراضی قوانین میں تبدیلیوں کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ بے دخلی مہم فوری طور پر بند کی جانی چاہیے۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نے کہا کہ جب 370اور 35اے کی دفعات کی منسوخی سے متعلق ایک درخواست ابھی بھی بھارتی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے تو مقبوضہ جموں وکشمیر میں قوانین تبدیل کرنے کا کیا جواز ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں قوانین بدلے جا رہے ہیںاور عام محنت کش طبقے کے لوگ خاص طور پر کسان متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں تبدیلی جو باہر کے لوگوں کو جموں و کشمیر میں زمین خریدنے کی اجازت دیتا ہے درست نہیں ہے۔ سیتارام یچوری نے کہا یہ زرعی زمین کارپوریٹس کو فروخت کرنے کی سازش ہے۔انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ حد بندی کی مشق ختم ہونے کے باوجود مقبوضہ علاقے میں انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسسٹ کی مقبوضہ جموں وکشمیر شاخ کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ بے دخلی مہم سے پہلے بلدیاتی اداروں سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بے دخلی فوری بند کی جائے۔
انہوں نے کہا اگر کوئی چھوٹا کسان مشترکہ زمین کاشت کر رہا ہے یا اس نے چھوٹا سا مکان بنا رکھا ہے، تو اسے بے دخل نہیں کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مقبوضہ علاقے میں حال ہی میں متعارف کرائے گئے پراپرٹی ٹیکس کے حوالے سے بھی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔