امریکی کانگریس میں بھارت مخالف قرارداد پیش کرناالہان عمر کا قابل تعریف اقدام ہے، انڈین امریکن مسلم کونسل
واشنگٹن 24 جون (کے ایم ایس)
انڈین امریکن مسلم کونسل نے امریکی کانگریس میں بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر قراردادپیش کرنے کا خیرمقدم کیا ہے ۔
کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر اور دیگر قانون سازوں راشدہ طالب اور جوآن ورگاس نے بھارت میں انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی مذمت کیلئے ایوان میں قرارداد پیش کی ہے جس میں بھارت کو بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت خصوصی تشویش والے ممالک کی فہرست میں ڈالنے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔امریکہ میں مقیم مسلمانوں کی تنظیم انڈین امریکن مسلم کونسل کے صدر سید افضل علی نے ایک بیان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوںپر امریکی کانگریس میں قرارداد پیش کرنے پرڈیموکریٹک پارٹی کے رکن پارلیمنٹ الہان عمر کی تعریف کی ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکی قانون سازوں راشدہ طالب اور جوآن ورگاس کے تعاون سے قرارداد میں امرریکی محکمہ خارجہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کرے اور بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت بھارت کو خصوصی تشویش والے ممالک کی فہرست میں شامل کرے۔سید افضل علی نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ بھارت میں سب سے کمزور شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھاجارہا ہے اوربھارت تعصب اور عدم برداشت کی راہ پر آگے بڑھ ہا ہے۔انہوں نے کہاکہ الہان عمر کی قرارداد بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں، قبائلیوں اور دیگر مذہبی اور ثقافتی اقلیتوں کو نشانہ بنانے سمیت بین الاقوامی مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی ہے۔ اس میں بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ ‘امتیازی سلوک’پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
قبل ازیں بھارت نے مذہبی آزادی پر امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بین الاقوامی تعلقات میں بھی ووٹ بینک کی سیاست کی جا رہی ہے۔