عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کریں، کل جماعتی حریت کانفرنس
پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کے خلاف سری نگر میں احتجاجی ریلی
سرینگر25 فروری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیر ایک جوہری فلیش پوائنٹ بن چکا ہے اور جنوبی ایشیا میں مستقل امن کے قیام کے لیے اس کا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت حق خودارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں اپنی ریاستی دہشت گردی تیز کر دی ہے، جہاں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں، قتل، گرفتاریاں، تشدد، املاک کی تباہی، خواتین کی بے حرمتی اور دیگر مظالم نے لوگوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔
دریں اثنا، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکنوں نے آج سرینگر میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جس میں بھارتی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ علاقے میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کا حکمنامہ واپس لے۔ مظاہرین نے اس اقدام کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے شہر کے مرکز لال چوک کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی لیکن بھارتی پولیس نے ٹریفک ہیڈ کوارٹر کے قریب انہیں روک دیا جس کے بعد وہ منتشر ہو گئے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں بجبہاڑہ کے علاقے حسن پورہ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہو گیا۔ اسی ضلع کے علاقے ہرپورہ ارونی میں نامعلوم شرپسندوں نے سیب کے پانچ سو سے زائد درخت کاٹ دیے جس سے مقامی افراد میں تشویش کی لہر ڈوڈ گئی۔
بھارتی پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے جموں خطے کے ضلع رام بن میں تین افراد کی جاری آزادی کی تحریک سے وابستگی کی پاداش میں ان غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کر لیں۔ نریندر مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت نے سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ آفس ، جماعت اسلامی، اس کے رہنماو ¿ں اور کارکنوں اور مقبوضہ علاقے بھر میں دیگر شہریوں کی بہت سی ملکیتی جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے تاکہ انہیں جدوجہد آزادی میں کردار اور اس سے وابستگی کی سزا دی جا سکے۔قابض انتظامیہ نے آزادی کے حامی لوگوں کی متعدد املاک مسمار کر دی ہیں تاکہ انہیں اپنی سرزمین پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کی مخالفت پر نشانہ بنایا جا سکے۔
ا دھربھارتی ریاست بہار کے شہر Gaya کے قریب واقع گاﺅں دیہا میں ہندوتوا ہجوم کے حملے میں ایک مسلمان شخص ہلاک اور دو دیگر شدید زخمی ہو گئے۔
بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع سکما میں آج نکسل علیحدگی پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں پولیس کے ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ یونٹ کے تین اہلکار ہلاک ہو گئے۔ 20 فروری کو ریاست کے راج ناندگاو ¿ں ضلع میں نکسل باڑیوںکے حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہو ئے تھے۔