کشمیریوں کی املاک کی ضبطی انکے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کا ہتھکنڈہ ہے ، حریت کانفرنس
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت اور اس کے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کی طرف سے حریت کارکنوں اور اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کیلئے آوازبلند کرنے والے کشمیریوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، ایڈوکیٹ ارشد اقبال، مولانامصعب ندوی، پروفیسر زبیری، امتیاز ریشی، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی،محترمہ حفصہ بانو اور دیگر نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ املاک اور زمینوں کی ضبطی حریت قیادت اورکشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کاایک ساامرجی دور کا ہتھکنڈہ ہے جو بی جے پی حکومت طویل عرصے سے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اوربی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈا کے تحت کشمیریوں کے جذبہ حریت اورانکی معیشت کو کمزورکرنے کیلئے اس طرح کے کشمیر مخالف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ مودی حکومت کشمیریوں کے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے جائز مطالبے کودبانے کیلئے انہیں خو ف و دہشت کا نشانہ بنانے اور حریت رہنمائوں، کارکنوں اورکشمیری نوجوانوں کے اہلخانہ کی تذلیل اور تحقیر کیلئے اپنے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کو استعمال کر رہی ہے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر، شیخ عبدالمتین، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، شمیم شال، محمد سلطان بٹ، سید اعجاز رحمانی، منظور احمد شاہ، زاہد صفی، زاہد اشرف اور مشتاق احمد بٹ نے اسلام آباد میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں بی جے پی حکومت کے اس اقدام کو کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کا ایک اور ہتھکنڈہ قراردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنمائوں کو ایسے غیر قانونی اور وحشیانہ ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف ظلم و تشدد کی اپنی پالیسی ترک کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق حل کرنے کیلئے اقدامات کرے ۔حریت رہنمائوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل اور کشمیریوں کو ہندوتوا دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔