بھارتی سپریم کورٹ نے حجاب پہن کر امتحان دینے کی مسلم طالبات کی درخواست پر فوری سماعت سے انکار کردیا
نئی دلی03مارچ(کے ایم ایس)
بھارتی سپریم کورٹ نے جمعہ کوریاست کرناٹک کی مسلم طالبات کو حجاب پہن کر سالانہ امتحانات دینے کی اجازت دینے سے متعلق درخواست پر فوری سماعت سے انکار کر دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق طالبات کے وکیل ایڈوکیٹ شادان فراست نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ سے استدعا کی کہ طالبات کو 9 مارچ سے شروع ہونے والے سرکاری کالجوں کے سالانہ امتحانات میں شرکت کرنا ہے، لہذا ان کی عرضداشت پر فوری سماعت کی جانی چاہیے ۔اگرچہ سپریم کورٹ نے 22 فروری کو کرناٹک میں پری یونیورسٹی کالجوں کی مسلم طالبات کو حجاب پہن کر سالانہ امتحانات دینے کی اجازت دینے کی عرضداشت پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ تاہم بنچ نے مقدمے کی فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئے ہولی کی تعطیلات کے بعد بنچ تشکیل دینے کا عندیہ دیا۔شادان فراست نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ سے استدعا کی کہ مسلم طالبات کو حجاب پہن کر امتحان دینے سے روکا جا رہا ہے اور ان کا ایک تعلیمی سال پہلے ہی ضائع ہو چکا ہے اور اگر کوئی ریلیف نہ دیا گیا تو طالبات ایک اور سال کھو دیں گی۔بنچ میں چیف جسٹس چندر چوڑ کے علاوہ جسٹس پی ایس نرسمئہااور جسٹس جے بی پاردی والا بھی شامل تھے ۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 23 جنوری کو کرناٹک میں پری یونیورسٹی کالجوں میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی کے خلاف دائر عرضداشتوں پر غور کیلئے 3ججوں پر مشتمل بنچ قائم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔