بھارت میں اقلیتوں کے خلاف مودی حکومت کے امتیازی سلوک کے واقعات میں اضافہ
نئی دلی : بھارت میں اقلیتی برادریوں کے خلاف بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک کے واقعات نے بی جے پی کے سیکولر ازم کے جھوٹے دعوئوں کی قلعی کھول دی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی سرکار اگرچہ اپنی جھوٹی شان و شوکت دکھا کر الیکشن جیتنے کی دعویدار ہے تاہم مودی کی انتہاپسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے بھارت میں اقلیتیں خصوصا مسلمان اپنے مستقبل کو لے کر شدید خوف کا شکارہیں ۔مودی سرکار اپنی نام نہاد غیر جانبدارانہ پالیسی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے ۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ووٹر لسٹوں سے مسلم ووٹرز کے نام غائب ہونے سے واضح ہو گیا ہے کہ مودی سرکار بھارت میں مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسلمان اکثریت کو ختم کرنے کیلئے حلقہ بندیوں کے عمل میں مسلم ووٹرز کو لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کے رکن ضیا الرحمان برق نے کہا ہے کہ مقامی انتظامیہ نے بی جے پی کے کہنے پر مسلمانوں کو اپنے ووٹ کا استعمال کرنے سے ڈرانے اور روکنے کے لیے پولیس کے ساتھ ملی بھگت کی ہے ۔ سچ تو یہ ہے کہ اقلیتوں پر مظالم اور مخالفین کی آواز گھونٹنے جیسے انتخابی ہتھکنڈوں نے بھارت کا حقیقی چہرہ دنیا کو دکھا دیا ہے۔