مقبوضہ جموں و کشمیر

جنیوا: مباحثے کے مقررین کی مقبوضہ کشمیر میں جابرانہ پالیسیوں پر بھارتی حکومت پر کڑی تنقید

جنیوا11مارچ (کے ایم ایس )”ورلڈ مسلم کانگریس اور انٹرنیشنل وومن یونین“ کے زیر اہتمام ایک مباحثے کے مقررین نے بھارتی حکومت کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں اس کی جابرانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنیوا میںجاری اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 52ویں اجلاس کے موقع پرمنعقدہ مباحثے میں کشمیری نمائندوں الطاف حسین وانی، سردار امجد یوسف، ڈاکٹر ولید رسول، فہیم اکرم کیانی، سید فیض نقشبندی، ڈاکٹر شگفتہ اشرف اور دیگر نے حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میںہر اختلافی آواز کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اگست 2019 کے بعد سے صحافیوں پر حملوں، سنسر شپ، انہیں ہراساں کرنے اورحراست میں لینے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ مقررین نے کہا کہ خونریزی، جبر و استبد اد کےخلاف آواز اٹھانے پر سیاسی کارکنوں کے علاوہ، صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور حقوق کے محافظوں کے خلاف بھی بغاوت کے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یو اے پی اے اور دیگر کالے قوانین کے تحت آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور نام نہاد بھارتی تفتیشی ایجنسیاں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرنے کے لیے صحافیوں کے گھروں اور دفاتر پر اکثر چھاپے مارتی ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button