بھارت

ہندوتوا نیوز اینکرکا 40لاکھ مسلم خواتین کو ہندوبنانے کا مطالبہ

نئی دہلی18مارچ(کے ایم ایس) انتہا پسند ہندو نیوز اینکر سریش چاونکے نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزبیان دیتے ہوئے ہندوئوں میں خواتین کے گھٹتے ہوئے تناسب کو بڑھانے کے لیے 40لاکھ مسلم خواتین کو ہندو بنانے کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سریش چاونکے نے جو مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے لیے مشہور ہیں، ایک یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے یہ متنازعہ بیان دیا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں مسلم کمیونٹی سے چالیس لاکھ خواتین کی ضرورت ہے تاکہ خواتین کے تناسب کو بڑھایا جا سکے کیونکہ ہندوئوں میں خواتین مردوں سے کم ہیں۔ پھر ہندوئوں میں مردوں اور عورتوں کا تناسب برابر ہوگا۔چاونکے مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے ایک نیوز چینل بھی چلاتے ہیں۔ سریش چاونکے کو دسمبر 2021میں نئی دہلی میں منعقدہ دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقاریر کرنے پر ایف آئی آر کا سامنا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس کے خلاف قانونی کارروائی کرنے میں نرمی برتنے پر دہلی پولیس پر برہمی کا اظہارکیاتھا۔
دریں اثناء آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے سبکدوش ہونے والے صدر نوید حامد نے مسلمان خواتین کے بارے میں اس نفرت انگیز بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صحافیوںکو بتایا کہ چاونکے کو اقتدار میں موجود بی جے پی کے لوگوں کی براہ راست سرپرستی حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ نفرت انگیز تقاریر کوروکنے کی سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود بھارتی حکومت نے ان تمام لوگوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جو اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ نفرت انگیز جرائم میں ملوث ہیں، انہیں سیاسی مصلحت کی وجہ سے کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔ اس کے برعکس نفرت انگیز جرائم کی خبر چلانے اور ان کا سراغ لگانے والوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے جس کی مثالیں بھارتی حکومت کی ایما پر ملیالم چینل ”میڈیاون” اورنفرت انگیز تقاریر کا سراغ لگانے والے سوشل میڈیا اکائونٹس کی بندش ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button