کسی بھی ملک میں جمہوریت کیلئے آزادی صحافت ناگزیر ہے،چیف جسٹس آف انڈیا
نئی دلی 23مارچ (کے ایم ایس )
بھارت میں آزادی صحافت پر جاری حملوں اور صحافیوں کی گرفتاری کے دوران، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک میں جمہوریت کے استحکام کیلئے آزادی صحافت ناگزیر ہے ۔
چیف جسٹس آف انڈیا نے صحافت میں بہترین کارکردگی کے لیے رام ناتھ گوینکا ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک فعال جمہوریت کو لازمی طورپر آزادی صحافت کی ہرممکن حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔انہوں نے "سماجی اور سیاسی ہم آہنگی "میں مقامی اور کمیونٹی پر مبنی صحافت کے کردار پر بھی زور دیا۔انہوں نے ذمہ داررانہ صحافت کو ایک اہم قوت قرار دیا جو جمہوریت کو بہتر مستقبل کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ذمہ داررانہ صحافت وہ انجن ہے جو جمہوریت کو ایک بہتر مستقل کی طرف لے جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ڈیجیٹل دور میں، صحافیوں کے لیے اپنی رپورٹنگ میں درست، غیرجانبدار، ذمہ دار اور بے خوف ہونا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔چیف جسٹس نے ہنگامی حالت کے نفاذ کی مدت کا حوالہ دیا، جس کے دوران انڈین ایکسپریس نے خالی صفحات شائع کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ خاموشی کی طاقت کی یاد دہانی ہے۔انہوں نے کہاکہ "یہ ایک خوفناک وقت تھا لیکن بے خوف وقت بے خوف صحافت کو بھی جنم دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 25جون 1975 ہندوستان کی تاریخ کا ایک اہم وقت ہے۔انہوں نے کہاکہ سچ اور جھوٹ کے فرق کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ جعلی خبروں میں کمیونٹیز کے درمیان تنا ئو پیدا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس طرح جمہوری اقدار کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔