مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیری ہر قیمت پر حق خودارادیت حاصل کریں گے، کل جماعتی حریت کانفرنس

بھارت پر انسانی حقوق کے کشمیری محافظوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن فوری طور پر ختم کرنے پر زور

سرینگر 25 مارچ (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کے لیے گزشتہ 75 برس سے زائد عرصے کے دوران بے مثال قربانیاں دی ہیں اور وہ اپنا یہ حق ہر قیمت پر حاصل کر کے رہیں گے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے حق خودارادیت کا انتظار کر رہے ہیں جس کی انہیں اقوام متحدہ نے سات دہائیوں قبل اپنی متعدد قراردادوں کے ذریعے ضمانت دی تھی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت ایک طرف خود کو دنیا کا سب سے بڑاجمہوری ملک کہتا ہے جبکہ دوسری طرف اس نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں مستقل امن اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل سے وابستہ ہے اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
دریں اثناءبھارتی پولیس نے آج ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سملر میں ایک چوکی سے دو بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے نوجوانوں ابرار احمد وانی اور دانش پرویز کی غیر قانونی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کے لیے انہیں ایک مجاہد تنظیم کے کا رکن قرار دیاہے۔
پولیس نے ایک سکھ خاتون پرمجیت کور اور ان کے شوہر امرک سنگھ کو بھی ضلع جموں کے علاقے آر ایس پورہ میں گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کرلیا ان پرخالصتان کے حامی رہنما امرت پال سنگھ کے ساتھ روابط رکھنے کا الزام ہے ۔
سرینگر جموں شاہراہ کو جموں خطے کے ضلع رام بن میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔یہ شاہراہ مقبوضہ جموںوکشمیر کو بیرونی دنیا سے ملانے والا واحد زمینی راستہ ہے۔
ضلع کٹھوعہ میںبھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گیا۔ سرینگر کے علاقے رام باغ میں ایک نوجوان کی پراسرار حالت میں لاش برآمد ہوئی ہے۔
ادھر انسانی حقوق کے کارکنوں کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لالر نے جنیوا میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کو انسانی حقوق کے کشمیری کارکنوںکے خلاف اپنا کریک ڈاﺅن فوری طور پر ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بیان بدنام زمانہبھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی جانب سے غیر قانونی طور پر نظر بند انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن خرم پرویز کے خلاف دہشت گردی کے جھوٹے الزامات پر دوسرا مقدمہ درج کرنے کے بعد دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کشمیری سول سوسائٹی پر طویل عرصے سے جاری جبر کو تیز کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ رواں ہفتے کے شروع میں امریکی محکمہ خارجہ نے انسانی حقوق کی اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی جس میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعدد واقعات کی تصدیق کی گئی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button