این ڈی پی کی کینیڈین وزیر اعظم سے کشمیر، چندی گڑھ میں G-20پروگراموں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل
اوٹاوا27مارچ(کے ایم ایس) کینیڈا میںنیو ڈیموکریٹک پارٹی(این ڈی پی)نے کینیڈا کی حکومت سے مقبوضہ جموں و کشمیر اور چندی گڑھ میں ہونے والے G-20پروگراموں کا بائیکاٹ کرنے اور اقلیتوں اورکینیڈا کے ارکان پارلیمنٹ کو دھمکانے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنمائوں اور عہدیداروں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این ڈی پی کے رہنما جگمیت سنگھ نے اپنے انسٹاگرام پروفائل پر ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور لبرل حکومت سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر اورپنجاب کے دارالحکومت چندی گڑھ میں ہونے والے جی 20 اجلاسوں کا بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے بی جے پی کی دھمکیوں کے پیش نظر کینیڈا کے اندر اور باہر کینیڈین شہریوں کی حفاظت کی یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔جی20 سربراہی اجلاس کے بائیکاٹ کے این ڈی پی کے مطالبے کی کینیڈا کی ورلڈ سکھ آرگنائزیشن نے حمایت کی ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کینیڈا میں منتخب نمائندوں کو دھمکیوں کے پیش نظر ورلڈ سکھ آرگنائزیشن کے صدر تیجندر سنگھ سدھو کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہاگیا ہے کہ 2014کے بعدسے بی جے پی حکومت کے تحت بھارت میں اقلیتی برادریوں پر حملوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں مسلمان، سکھ، عیسائی، دلت اور دیگر شامل ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں صحافیوں کو قانونی کارروائی کے خوف، مذموم مہمات اور سوشل میڈیا پر دھمکیوںیہاں تک کہ جسمانی حملوں کی دھمکیوں کی وجہ سے سیلف سنسر کے بڑھتے ہوئے دبا ئوکا سامنا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے بارہا بھارت میں انسانی حقوق کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے جن میں ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسے گروپ بھی شامل ہیں جنہیں بھارت میں اپنی کارروائیاں بند کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔