APHC-AJK

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے،کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ

اسلام آباد 29 مارچ(کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کافوری نوٹس لے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنمائوں شیخ عبدالمتین، یعقوب شیخ، امتیاز وانی ،سید اعجاز رحمانی، زاہد اشرف اور قاضی محمد عمران نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام گزشتہ سات دہائیوں سے بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار بھارت نے کشمیریوں کاناقابل تنسیخ حق خودارادیت سلب کر رکھا ہے جو کہ ااقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق دینے سے بھارت کے مسلسل انکار سے کشمیری عوام عزت ووقار کی زندگی اور غاصبانہ تسلط سے آزادی کے مکمل فوائد سے محروم ہیں جن کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر، جنیوا کنونشن اور بنیادی انسانی حقوق کے دیگر بین الاقوامی معاہدوں میں دی گئی ہے۔ کشمیری حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیری عوام کو انکا حق خودارادیت دینے کے بجائے گزشتہ 7دہائیوں کے دوران وحشیانہ فوجی طاقت کے ذریعے انکی جائز جدوجہد کو کچلنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ مقبوضہ علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجی کشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور کرنے کیلئے ان کا مسلسل قتل عام، جبری گرفتاریاں، ظلم و تشدد، دوران حراست گمشدگیاں اور خواتین کی بے حرمتیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019کے بعد سے کشمیری عوام مسلسل گھٹن کے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جب مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی ۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ کشمیر دنیا کی واحد جگہ ہے جہاں انسان پنے انسانی حقوق سے مسلسل محروم ہیں ۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button