مودی کے بھارت میں مسلمانوں کو عید النبی ﷺ کے جلوس نہیں نکالنے دیے گئے، رپورٹ
اسلام آباد21 اکتوبر (کے ایم ایس)
بھارت میں ہندو انتہا پسندوںنے پولیس کی حمایت سے مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں پر حملے کیے اور انہیں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلوس نکالنے سے روک دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کے ماتحت بھارت متنازعہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور مسلمانوں کی مذہبی آزادی سمیت انکے تمام حقوق کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ مدینہ پردیش ، اتر پردیش اور بھارت کی دیگر ریاستوں میں جب مسلمانوں نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کے موقع پر میلاد کے جلوس نکالنے کی کوشش کی تو انہیں بے دردی سے مارا پیٹا گیا۔ہندو انتہا پسندوں اور پولیس کے حملوں میں بہت سے مسلمان زخمی ہوئے جسکے مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ پولیس نے مسلمانوں کے خلاف لاٹھی چارج کیا۔ پولیس والے مسلمانوں کی داڑھی کھینچتے رہے اور انہیں زمین پر پٹختے رہے۔کے ایم ایس کی رپورٹ نے امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مذہبی آزادی نے 2021 میں اپنی منفی رحجاں جاری رکھا۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بھارت میں مسلمانوں کو نام نہاد آئینی تحفظات کے باوجود منظم امتیازی سلوک ، تعصب اور تشدد کا سامنا ہے۔ کے ایم ایس رپورٹ میں مزید کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کے تحت ملک میں مسلم مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ہے۔بھارت میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مسلمانوں ، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں پر مظالم کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔