گائو رکشکوں کے وحشیانہ تشدد سے ذہنی طورپر معذور ایک مسلم نوجوان جاں بحق
نئی دلی:
بھارتی ریاست آسام میں گائورکشکوں نے ذہنی طور پر معذور ایک مسلم نوجوان کو گائے چرانے کے الزام میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل جبکہ اسکے بھائی کو شدید زخمی کر دیا ہے ۔
ریاست کے ضلع ہوجائی میں گائورکشکوں کی طرف سے وحشیانہ تشدد سے گائورکشکوں کے وحشیانہ تشدد سے 23سالہ امرالحق شدید زخمی ہو گیا جسے ناگون سول ہسپتال پہنچا یاگیا تاہم اسکا بھائی تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔امر الحق نے میڈیا کو بتایا کہ گائو رکشکوں نے گائے چوری کا الزام لگا کر اسے اور اسکے بھائی رحمن کوجو ذہنی طورپر معذور تھاوحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔12 اگست بروزہفتہ کو، اسلام نگر علاقے میں جین تیا بستی کے رہائشی رحمن ضلع کے علاقے لنکا میں واقع ایک ہندو اکثریتی گائوںبامونگائوں میں داخل ہوااور وہاں گائورکشکوں نے گائے چوری کے شبہ میں اسے پکڑ لیا۔ انہوں نے رحمان کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ امرالحق نے بتایا کہ اسے اگلے دن دوپہر تقریبا 2ڈھائی بجے رحمن کے بارے میں اطلاع ملی تووہ موقع پر پہنچ گیا۔انہوں نے بتایا کہ گائورکشکوں نے اسے بھی وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔بعدازاں پولیس نے موقع پر پہنچ کر انہیں بچایا اور ہسپتال منتقل کیاتاہم ڈاکٹروںنے رحمن کو مردہ قراردیا۔ مقامی پولیس نے واقعے میںملوث 6ملزمان سنجوئے داس، نکھل داس، تلیندر داس، اتم چکربرتی، جینتا چکربرتی اور سنندو مجمدارکی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے ۔