محمود ساغر کا حریت رہنماﺅں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی پر اظہار تشویش
اسلام آباد19 اگست (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں حریت رہنماوں کی مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حریت رہنماﺅںکو جیلوں میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے ، وہ طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور متعدد بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ حریت رہنماﺅں کے ساتھ یہ بہیمانہ سلوک سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں۔
محمود احمدساغر نے افسوس ظاہر کیا کہ حریت رہنماﺅں کی نظر بندی کو طول دینے کیلئے انہیں عدالتوںمیں پیش نہیں کیا جا رہا ۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ نظر بند رہنماﺅں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے بھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیر کی جیلوں کادورہ کریں اور انکی رہائی کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔
یاد رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، مولانا مشتاق ویری، عبداللطیف ، راشد داو¿دی، مولانا عبدالواحد کشتواری اور یگر کو جھوٹے مقدمات میں جیلوںمیں بند کر دیا گیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق اگست 2019 سے سری نگر میں گھر میں نظر بند ہیں