بھارت :گجرات سکول میں ایوارڈ اول آنے والی مسلمان لڑکی کے بجائے دوسرے نمبر پرآنے والے ہندو کو دیا گیا
احمد آباد 20اگست(کے ایم ایس) بھارتی ریاست گجرات میں امتیازی سلوک اور مذہبی بنیاد پر تعصب تعلیمی اداروں میں سرایت کرگیا ہے اورریاست کے ایک اسکول میں مسلمان طالبہ ارناز بانو کے اول آنے کے باوجود ایوارڈ دوسرے نمبر پرآنے والے ہندو لڑکے کو دیاگیا۔
ارنازکے والد نے بتایاکہ اسکول نے مذہب کی بنیاد پر میری بیٹی کے ساتھ امتیازی سلوک کیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول نے ٹاپرز کو ایوارڈ دیا لیکن ان کی بیٹی کو مسلمان ہونے کی وجہ سے اس اعزازسے محروم رکھاگیاہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں گہا گیا ہے کہ گجرات کے ایک اسکول میں 77ویں یوم آزادی کے موقع پر دسویں اور بارہویں جماعت کے ٹاپرز کو اعزاز دیا جانا تھا، اس کے لیے اسکول کی ایک طالبہ ارنازبانو بہت پرجوش تھی کیونکہ وہ اسٹیج پر سب سے پہلے بلائے جانے والی تھیں۔ ارناز بانو نے 87فیصد نمبروں کے ساتھ دسویں جماعت میں ٹاپ کیا ہے،لیکن انہیں ایوارڈ نہیں دیاگیا۔ یہ واقعہ ضلع مہسانہ کے لوناوا گائوں کے کے ٹی پٹیل میموریل اسکول سے متعلق ہے۔ جہاں طالبہ کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا گیا اور ٹاپر ارنازبانو کو ایوارڈ نہیں دیاگیا۔ارنازبانو روتی ہوئی گھر لوٹی تو اس کے والد سنور خان نے مسئلے کے بارے میں پوچھا ۔ ان کاکہنا ہے کہ ارناز نے ہمیں بتایا کہ اسے جو انعام ملنا چاہیے تھا وہ اس بچے کو دیا گیا جس نے دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔سنور خان نے کہاکہ میں وضاحت طلب کرنے اسکول گیا اور اساتذہ سے ملا تو انہوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔